ایک مرتبہ کوئ دل جلا شاعرغم غلط کرنے کے لیۓ کوٹھے پہ گیا۔
رقّاصہ کا قد بہت لمبا تھا جسے دیکھ کر شاعر نے فی البديہ کہا :
طولِ شبِ فرقت سے بھی دو ہاتھ بڑی ہے
:رقّاصہ نے اپنے قد کا مزاق اڑتے سنا تو بہت غصّے سے دل جلے کی جانب دیکھا۔ وہ سٹپٹا گیا اور فوراً بولا
وہ زلفِ مسلسل جو ترے رخ پہ پڑی ہے
رقّاصہ کا قد بہت لمبا تھا جسے دیکھ کر شاعر نے فی البديہ کہا :
طولِ شبِ فرقت سے بھی دو ہاتھ بڑی ہے
:رقّاصہ نے اپنے قد کا مزاق اڑتے سنا تو بہت غصّے سے دل جلے کی جانب دیکھا۔ وہ سٹپٹا گیا اور فوراً بولا
وہ زلفِ مسلسل جو ترے رخ پہ پڑی ہے
No comments:
Post a Comment